امن – دنیا کی سب سے بڑی ضرورت
9 جولائی 2025 کو گلوبل پیس کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں دنیا بھر سے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنے خطاب میں کہا:
“پائیدار امن کوئی خواب نہیں بلکہ ایک ایسا حقیقت پسندانہ ہدف ہے جس کا حصول ممکن ہے۔”
ان کے ان الفاظ نے نہ صرف شرکاء کو متاثر کیا بلکہ دنیا کو ایک بار پھر پاکستان کے مثبت اور تعمیری کردار کی یاد دہانی کرائی۔
عالمی چیلنجز اور امن کی راہ
ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ دنیا آج بے شمار چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے—دہشتگردی، انتہا پسندی، ماحولیاتی مسائل اور معاشی عدم استحکام۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تمام مسائل کا مستقل حل صرف امن اور تعاون میں ہے۔ اگر دنیا کے ممالک مل بیٹھ کر مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں تو کوئی بھی چیلنج ناقابلِ حل نہیں۔
پاکستان کا مثبت کردار
انہوں نے اس موقع پر پاکستان کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے۔ چاہے خطے کی سیاست ہو یا عالمی مسائل، پاکستان نے ہمیشہ مصالحت، بھائی چارے اور مذاکرات کو ترجیح دی ہے۔ پاکستان کی عوام اور ادارے امن کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے کیونکہ یہی ہماری قومی پہچان ہے۔
“میری پہچان پاکستان” اور امن کا عزم
اپنے خطاب میں ڈاکٹر عشرت العباد نے اس بات کو بھی واضح کیا کہ میری پہچان پاکستان مہم دراصل امن، یکجہتی اور عوامی خدمت کا دوسرا نام ہے۔ یہ مہم نہ صرف ملک کے اندر بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل اسی وقت روشن ہوگا جب ہم اپنے عوام کو امن اور انصاف مہیا کریں گے۔
دشمنوں کے عزائم اور ہماری ذمہ داری
ڈاکٹر عشرت العباد نے یہ بھی کہا کہ کچھ طاقتیں پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش کرتی ہیں، لیکن یہ کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ پاکستان کی طاقت اس کے عوام، اداروں اور قومی اتحاد میں ہے۔ اگر ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھیں تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔
صحافت اور عالمی مکالمہ
انہوں نے میڈیا اور صحافیوں کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ صحافت ہی وہ ذریعہ ہے جو دنیا کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ نفرت نہیں بلکہ امن کا پیغام آگے بڑھائے۔ آج کے دور میں جب فاصلوں کو کم کرنے والی ٹیکنالوجی موجود ہے، تو ہمیں اس پلیٹ فارم کو امن کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔
عالمی امن – ایک قابلِ حصول ہدف
اپنے خطاب کے اختتام پر ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ امن ایک خواب نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ اس کے لیے صرف خلوص نیت، مشترکہ کوشش اور عوامی شعور کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج سے عزم کر لیں کہ جنگ نہیں بلکہ بات چیت ہمارا راستہ ہے تو آنے والی نسلیں ایک محفوظ اور روشن دنیا دیکھ سکیں گی۔
نتیجہ
گلوبل پیس کانفرنس میں ڈاکٹر عشرت العباد کا خطاب نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے امید کا پیغام تھا۔ ان کے الفاظ نے یہ واضح کیا کہ امن ہی وہ قوت ہے جو دنیا کو بچا سکتی ہے۔ یہ صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک ایسی منزل ہے جسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان کے اس مثبت کردار اور قیادت کی سوچ نے دنیا کو یہ یاد دلایا کہ ہم سب ایک عالمی برادری کا حصہ ہیں اور امن کی راہ ہی ہماری بقاء ہے۔



