2 اگست 2025 کو جی ٹی وی کے پروگرام میں سینئر اینکر سانا ہاشمی نے پاکستان کے سابق گورنر سندھ، ڈاکٹر عشرت العباد کا ایک خصوصی انٹرویو کیا۔ یہ گفتگو کئی حوالوں سے نہایت اہم اور توجہ طلب تھی کیونکہ ڈاکٹر عشرت العباد طویل عرصے تک صوبہ سندھ کے گورنر رہے اور سیاست کے نشیب و فراز کو قریب سے دیکھتے رہے ہیں۔
سیاست میں واپسی کا امکان؟
انٹرویو کے آغاز میں سب سے اہم سوال یہی تھا کہ کیا ڈاکٹر عشرت العباد دوبارہ سیاست میں سرگرم ہوں گے یا نہیں؟ اس پر انہوں نے محتاط مگر پُر اعتماد انداز میں کہا کہ سیاست سے وابستگی اُن کے خون میں ہے، اور اگر عوامی مفاد اور ملکی حالات تقاضا کریں تو وہ اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔
کراچی اور سندھ کے مسائل پر کھل کر بات
ڈاکٹر عشرت العباد نے کراچی کے مسائل پر تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ شہر قائد صرف سندھ ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے۔ اگر کراچی میں امن و امان اور ترقی نہیں ہوگی تو پورا ملک متاثر ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں کئی بار کراچی کے حالات کو بہتر بنانے کی کوششیں ہوئیں لیکن بدقسمتی سے پالیسیوں کے تسلسل کی کمی نے مسائل کو بڑھایا۔
وفاق اور صوبوں کا تعلق
انٹرویو میں ایک اور اہم موضوع وفاق اور صوبوں کے تعلقات رہا۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ ملک کی ترقی اس وقت ممکن ہے جب صوبے اور وفاق ایک پیج پر ہوں۔ انہوں نے زور دیا کہ صوبوں کے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی پالیسی کامیاب نہیں ہوسکتی۔
ذاتی زندگی اور سیاسی تجربات
سانا ہاشمی نے ان سے ان کی ذاتی زندگی اور سیاست کے ابتدائی سفر پر بھی سوالات کیے۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے بتایا کہ انہوں نے سیاست کو ہمیشہ خدمت کا ذریعہ سمجھا اور کبھی ذاتی فائدے کو ترجیح نہیں دی۔ وہ اپنے گورنر کے دور کو ایک بڑے امتحان کے طور پر یاد کرتے ہیں جہاں انہیں ہر وقت توازن قائم رکھنا پڑتا تھا۔
نوجوانوں کے لیے پیغام
انٹرویو کے دوران انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں کو پیغام دیا کہ وہ تعلیم پر توجہ دیں اور سیاست میں مثبت کردار ادا کریں۔ ان کے مطابق پاکستان کی اصل طاقت نوجوان ہیں، اور اگر یہ طبقہ صحیح سمت میں آگے بڑھے تو ملک ہر بحران پر قابو پاسکتا ہے۔
میڈیا کا کردار
ڈاکٹر عشرت العباد نے میڈیا کو موجودہ دور میں ایک طاقتور ادارہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اگر غیر جانبداری اور دیانت داری کے ساتھ کام کرے تو یہ معاشرے میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔ تاہم اگر میڈیا صرف سنسنی خیزی کو فروغ دے تو یہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
نتیجہ
جی ٹی وی پر دیا گیا یہ انٹرویو کئی حوالوں سے اہم رہا۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے نہ صرف اپنی سیاسی زندگی اور تجربات پر روشنی ڈالی بلکہ موجودہ حالات پر بھی واضح رائے دی۔ ان کی باتوں سے یہ تاثر ملا کہ وہ مستقبل میں دوبارہ سیاست میں کردار ادا کرنے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں، اور ان کی واپسی ملک کے سیاسی منظرنامے میں نئی بحث چھیڑ سکتی ہے۔



