کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور معاشی حب ہے، لیکن حالیہ دنوں میں شہر قائد کو قانون و امان، ٹریفک کے مسائل اور بڑھتے حادثات نے گھیر رکھا ہے۔ 13 فروری 2025 کو کراچی کی صورتِ حال پر ایک اہم تقریب میں سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے خصوصی گفتگو کی اور ان مسائل پر کھل کر بات کی۔
قانون و امان کی صورتحال
کراچی میں حالیہ دنوں میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ عوام میں خوف کی فضا قائم ہے اور روزمرہ کے معمولات متاثر ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی کو محفوظ بنانا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو بلاخوف و خطر زندگی گزارنے کا حق ہے اور اس کے لیے پولیس اور دیگر اداروں کو مزید فعال کرنا ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، کمیونٹی پولیسنگ اور موثر پٹرولنگ کے ذریعے جرائم پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ٹریفک کا بڑھتا ہوا دباؤ
کراچی میں ٹریفک کا مسئلہ ہمیشہ سے سنگین رہا ہے لیکن آج یہ ایک بڑے بحران کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ سڑکوں پر بڑھتی ہوئی گاڑیوں کی تعداد اور ٹریفک مینجمنٹ کے فقدان نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ اگر ٹریفک کنٹرول کے لیے جدید نظام متعارف نہ کرایا گیا تو کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر ٹریفک جام معمول بن جائے گا۔ انہوں نے تجویز دی کہ شہر میں ماس ٹرانزٹ سسٹم کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے، ٹریفک پولیس کو تربیت اور جدید آلات فراہم کیے جائیں اور پارکنگ کے مسائل کے حل کے لیے منصوبہ بندی کی جائے۔
حادثات میں اضافہ
کراچی کی سڑکوں پر حادثات کی شرح بھی تشویشناک ہے۔ اوور اسپیڈنگ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے آئے روز قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ حادثات کی روک تھام کے لیے سخت قوانین اور ان پر عملدرآمد لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں اور کالجوں میں ٹریفک ایجوکیشن پروگرام شروع کیے جائیں تاکہ نوجوان نسل کو شروع سے ہی قوانین کی پابندی کی عادت ڈالی جا سکے۔
عوامی ردِ عمل
اس موقع پر عوام نے بھی اپنے مسائل اجاگر کیے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ ٹریفک جام کی وجہ سے روزانہ گھنٹوں ضائع ہوتے ہیں جبکہ حادثات اور کرائم نے ان کی زندگیوں کو مشکل بنا دیا ہے۔ عوام نے حکومت اور انتظامیہ سے فوری اور عملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر گفتگو
اس تقریب کی ویڈیو اور کلپس سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئے۔ عوام نے ڈاکٹر عشرت العباد کے خیالات کو سراہا اور ان کی تجاویز کو کراچی کے مسائل کے حل کے لیے اہم قرار دیا۔ مقامی میڈیا نے بھی اس خطاب کو نمایاں طور پر نشر کیا اور شہر کے حالات پر تفصیلی رپورٹس پیش کیں۔
نتیجہ
کراچی کا موجودہ منظرنامہ قانون و امان، ٹریفک اور حادثات کے مسائل سے بھرا ہوا ہے۔ لیکن اگر سنجیدہ اقدامات کیے جائیں تو یہ مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر عشرت العباد کا خطاب اس بات کی یاد دہانی تھا کہ کراچی کو ایک بار پھر امن و سکون کا شہر بنایا جا سکتا ہے، بشرطیکہ عوام اور ادارے مل کر کام کریں۔



